کچھ لطائف
کل ميری جاب پر ايک ساتھی نے دو لطيفے سنائے سوچا کہ سنا ديجيے جايئں اور اگر آپ ان لطائف سے بدمزہ ہو جائيں تو تيسرا لطيفہ ضرور پڑھ ليجيے گا۔
سوال: ميکسيکو اولمپک ميں ہائی جمپ ميں حصہ کيوں نہيں ليتا ہے؟
جواب: کيونکہ جتنے اچھے چھلانگيں لگانے والے ہيں وہ امريکہ کا بارڈر پار کر آئے ہيں۔
سوال: پاکستانی فٹ بال کيوں نہيں کھيل سکتے؟
جواب: کيونکہ جب بھی ان کو کارنر ملے وہ گروسری سٹور کھول ليتے ہيں
اب اصل لطيفہ سنيں
ايک سکھ ايک ہندو اور ايک مسلمان کو ايک ہی دن پھانسی ہونا ہوتی ہے ۔ پھانسی والے دن سب سے پہلے سپاہی مسلمان قيدی کے پاس آتے ہيں اور پوچھتے ہيں تمہاری آخری خواہش کيا ہے؟وہ کہتا ہے دو نفل نماز پڑھ لوں ۔ جب وہ نماز سے فارغ ہوتا ہے تو اسے پھانسی کے ليے لے جاتے ہيں مگر قدرت کا کرنا ايسا ہوتا ہے کہ پھانسی گھاٹ کے تختے ميں کوئی خرابی ہو جاتی ہے اور قيدی کو رہا کر ديا جاتا ہے۔
اب ہندو کی باری ہوتی ہے اس سے بھی پوچھتے ہيں کہ لالہ تمہاری آخری خواہش کيا ہے وہ کہتا ہے تھوڑی پوجا کر لوں اسکے بعد جب اسے پھانسی دينے لگتے ہيں تو تب بھی پھانسی گھاٹ ميں خرابی کی وجہ سے وہ بچ جاتا ہے اور اسے بھی رہا کر ديتے ہيں۔
اب سردار جی کی باری ہوتی ہے اور سپاہی سردار جی سے آ کر پوچھتا ہے سردار جی آپ کی آخری خواہش کيا ہے
تو سردار جی کہتے ہيں “پہلاں پھٹا سہی کرواؤ فير آخری خواہش پُچھنا” تو جی کيسا لگا ضرور بتائے گا تب ميں اس لطيفے سے جڑا سچا واقع بيان کروں گا جو بذاتِ خود ايک لطيفہ ہے۔
تینوں لطیفے اچھے ہیں
تینوں لطیفے اچھے ہیں
پہلا لطيفہ: زبردست
دوسرا لطيفہ: تاريک حقيقت
تيسرا لطيفہ: ہاہاہاہاہاہا
تينوں لطيفے پڑھ کر
i am R.O.F.L.M.A.O.T.I.D.
(rollin’ on floor laughin’ my aay double ess off till I die 😀 )
lolz!!
All are good enuf 🙂
اچھے لطیفے ہیں
Assalamoalaykum w.w.!
After all, he was a sikh naa 🙂 Very well said jokes, especially the second one 🙂
all are good……
nice…… 🙂
Asma sardar ne hi akal ki baat ki hai naa
hahahahha, yeh sardar log bhi na 😀
بہت مزہ آیا آپ کا لطیفہ پڑھ کر اب سچا واقع بھی سنا دیں